مرحبا مرحبا عمر بھر مصطفیٰ
مرحبا مرحبا عمر بھر مصطفیٰ
شام کعبہ ہو میری سحر مصطفیٰ
آپ جب ہیں مرے راہبر مصطفیٰ
مجھ کو کس بات کا پھر ہے ڈر مصطفیٰ
آ چکا ہے بھنور میں سفینہ مرا
ہو کرم کی ادھر اک نظر مصطفیٰ
کافروں نے گواہی رسالت کی دی
آپ کے چہرے کو دیکھ کر مصطفیٰ
بزم میں آپ ذکر کیا چھڑ گیا
نور ہی نور تھا رات بھی مصطفیٰ
میں درودوں کی مجلس سجاؤں نہ کیوں
ہیں نگہدارِ حق سر بسر مصطفیٰ
یہ زمانہ بھی کیا آگیا دیکھیے
عیب بھی بن گیا ہے ہنر مصطفیٰ
آپ امامِ صفِ انبیا بے گماں
آپ نبیوں کے ہیں تاجور مصطفیٰ
آپ تنہا گیے کب تھے معراج کو
خود خدا تھا شریکِ سفر مصطفیٰ
آپ کے در کا ادنیٰ بھکاری ہوں میں
اب بھلا جاؤں گا پھر کدھر مصطفیٰ
آپ کا وصف عارفؔ سے کیوں ہو بیاں
نذر ہیں میرے قلب و جگر مصطفیٰ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.