Sufinama

احد خود احمد کی شکل بن کر جو اپنی صورت کو تک رہا ہے

عاشق حیدرآبادی

احد خود احمد کی شکل بن کر جو اپنی صورت کو تک رہا ہے

عاشق حیدرآبادی

MORE BYعاشق حیدرآبادی

    احد خود احمد کی شکل بن کر جو اپنی صورت کو تک رہا ہے

    ہمیشہ ذات خدا کے آگے و جود بندہ کا آئینہ ہے

    صفات و اسما ذات مطلق کی جامعیت ہے شان اس کی

    جو من رانی سنا رہا ہے کلام اس کا خدا نما ہے

    ہے عبد رب کی جو ایک ہستی ظہور اس میں ہے بیچگوں کا

    خودی سے اپنی نکلکے دیکھو خدا سے بندہ کہاں جدا ہے

    فنا محمد میں ہو کے دیکھو ظہور حق ہے حقیقت اس کی

    نہیں ہے وحدت میں کچھ دوئی اب وجود عالم میں ایک کا ہے

    ہے جسم احمد کا صاف تشبیہہ اسی میں مخفی ہے جان شتریہہ

    ہے ایک اللہ اور محمد حق اپنا ظاہر ہے کب چھپا ہے

    ہوئی ہے اثبات ذات اللہ تو نفی اپنی یہ کہتی ہے خود

    جہاں ہے سارا خدا کا جلوہ کہاں ظہور اپنا ماسوا ہے

    خدا کا ہر دم معائنہ ہے تعین اپنا نظر کرو تم

    نہ لا تعین میں دید ہے کچھ وہاں پہ بیچوں و بیچرا ہے

    پڑا جب آنکھوں میں عکس حق کا بنے ہیں دے دے مرے مرقع

    نظر کرو میری پتلیوں میں خدا کا چہرا سما گیا ہے

    سخن حقایق کے کیوں نہ نکلیں زبان کو ہر فشاں سے اس کی

    معین دین نے ہی اپنے عاشقؔ کو اس کا گویا بنا دیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے