سراپا ہے یہ اللہ کا ذرا دیکھو محمد کو
سراپا ہے یہ اللہ کا ذرا دیکھو محمد کو
یہی ہے ذات کا جلوہ ذار دیکھو محمد
جو بندہ ہے وہ ہے مولیٰ جو خالق ہے وہ ہے مخلوق
مصور خود بنا نقشہ ذرا دیکھو محمد کو
ہیں جس کو نود و نہ نام اس کا ہے یہی مظہر
ہے گنج العرش کا مایا ذرا دیکھو محمد کو
کلام اللہ کو سمجھو زبان سے کس کی نکلا ہے
سنو جبریل کا کہنا ذرا دیکھو محمد کو
تعشق سے خود اپنے ہی احد احمد بنا ہے یہاں
اٹھا کر میم کا پردا ذرا دیکھو محمد کو
صفات ذات کا جامع علم حق کا جو کہلایا
یہی ہے برزخ کبریٰ ذرا دیکھو محمد کو
کہاں بے جسم ہے اسم اب نشان سے شان ہے پیدا
خدا کا خاص ہے چہرا ذرا دیکھو محمد کو
بنا ہے رب جو کعبہ کا مدینہ میں وہی ہے عبد
ہے شان یثرب و بطحا ذرا دیکھو محمد کو
تعین آگے احمد کے نہیں ہے کچھ نظر کر لو
جو خواہاں حق کا ہے دیدا ذرا دیکھو محمد کو
ہے ساری کائنات اس کی کہوں اس سے زیادہ کیا
تصور کرکے تم اچھا ذرا دیکھو محمد کو
معین الدین کے عاشقؔ سے سمجھ لو بھید عرفان کا
اگر تم حق کے ہو جو یا ذرا دیکھو محمد کو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.