مرا دل ہے جو مے_خانہ معین_الدین چشتی کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان غریب نواز خواجہ معین الدین چشتی (اجمیر-راجستھان)
مرا دل ہے جو مے خانہ معین الدین چشتی کا
میں ہوں سرشار و مستانہ معین الدین چشتی کا
نکل کر عقل خود سر سے میرے اب کرتی ہے باتیں
ہوا ہوں میں جو دیوانہ معین الدین چشتی کا
صنم کی صورت آتی ہے نظر پتلی میں جو اپنی
بنی ہے آنکھ بت خانہ معین الدین چشتی کا
میں شمع جان پر ان کی دل جلاتا ہوں محبت میں
جو کہلاتا ہوں پروانہ معین الدین چشتی کا
کہاں رہے مرتبہ کعبے کو اس کے سامنے باللہ
بنے جب عرش کاشانہ معین الدین چشتی کا
کھڑے ہیں اولیا سارے مؤدب ہو کے خدمت میں
ہے کیا دربار شاہانہ معین الدین چشتی کا
رگ جاں نے قلم بن کر لکھا خو کی سیاہی سے
میرے سینہ پہ افسانہ معین الدین چشتی کا
نکل کر شاہد مطلق حجاب بیخودی سے خود
بنا کیا خوب جانانہ معین الدین چشتی کا
جو عشق لا مکاں نے خود کی اپنی خانہ بربادی
ہوا آباد ویرانہ معین الدین چشتی کا
جو اللہ کے الف نے پیچ زلف جاں میں ڈالے ہیں
اسے درکار ہے شانہ معین الدین چشتی کا
نہ ہو شاہ جہاں کو رشک کیوں کر سر پہ عاشق کے
جو ہے تاج گدایانہ معین الدین چشتی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.