اب اپنا دے جلوہ دکھا یا شاہ_مست امجد علی
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت امجد علی صابری (سیوان-بہار)
اب اپنا دے جلوہ دکھا یا شاہ مست امجد علی
مشتاق ہوں کب سے ترہ یا شاہ مست امجد علی
تو ذات میں لا ذات ہے اور ہے مکاں میں لا مکاں
لیکن نشاں ہے جابجا یا شاہ مست امجد علی
سر محمد مصطفیٰ چودہ صدی میں آکے اب
عالم پہ ظاہر کر دیا یا شاہ مست امجد علی
تجھ کو ہوا منظور جب شان ولایت کا ظہور
خورشید اس دن چھپ گیا یا شاہ مست امجد علی
ہے نور تیرا جلوہ گر روشن جو ہیں شمس و قمر
پیدا جہاں تجھ سے ہوا یا شاہ مست امجد علی
تیرے سوا تو ہی بتا ہے کون میرا دستگیر
ہے تو ہی مولا مرا یا شاہ مست امجد علی
اب مصدر جود و کرم اے مظہر فیض اتم
اب کھول دے باب سخا یا شاہ مست امجد علی
میری تمنا ہے یہی مقبول کر لے مجھ کو تو
محروم مت در سے پھرا یا شاہ مست امجد علی
سلطاں اسدؔ خستہ جگر ہے مضطرب شام و سحر
اب کر فنا کو بقا یا شاہ مست امجد علی
- کتاب : Rooh-e-Sama, Part 2 (Pg. 426)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.