اب کتنی حسیں میری عبادت کی کھڑی ہے
اب کتنی حسیں میری عبادت کی گھڑی ہے
سنگ در محبوب سے تقدیر لڑی ہے
اے جان جہاں گوہر مقصود عطا کر
سائل کی صدا سن تیری سرکار بڑی ہے
اٹھوں گا نہ اب در سے تیرے جان تمنا
قیدی ہوں تیرا پاؤں میں زنجیر پڑی ہے
بیگانہ ہوا بیٹھا ہوں دنیا کے طلب سے
شیدا ہوں تیرا میری نظر تجھ سے لڑی ہے
بخشی ہے تیرے عشق نے کیا شان نرالی
دنیا تیرے دیوانے کے قدموں میں پڑی ہے
عاصی ہوں فناؔ سارے زمانے سے برا ہوں
لیکن میری سرکار کی رحمت تو بڑی ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.