Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

عشق_صابر دل میں میرے جب سے پیدا ہو گیا

عبدالغنی محتاج

عشق_صابر دل میں میرے جب سے پیدا ہو گیا

عبدالغنی محتاج

MORE BYعبدالغنی محتاج

    دلچسپ معلومات

    منقبت درشان صابرپاک حضرت علاؤالدین علی احمد (کلیر، اتراکھنڈ)

    عشق صابر دل میں میرے جب سے پیدا ہو گیا

    کیا سے کیا اے میرے خالق مرا رتبا ہو گیا

    کیا تھا لطف حضرت صابر سے کیا کیا ہو گیا

    یعنی اک قطرہ سے اک دم بھر میں دریا ہو گیا

    عارض سلطان کلیر جب سے بے پروا ہوا

    دیکھ کر مہر فلک کا رنگ پھیکا ہو گیا

    مدعا دل کا مرے ہر ایک پورا ہو گیا

    سامنے آنکھوں کے جب صابر کا روضہ ہو گیا

    سنتے ہی بس قامت پیران کلیئر کی صفت

    بہر تعظیم و ادب خم نخل طوبیٰ ہو گیا

    گلشن کلیر سے جب آئی نسیم پر بہار

    غنچۂ دل میرا اک دم میں شگفتہ ہو گیا

    اے شہ کلیر دکھا دو آپ کے دیدار کا

    میری ان آنکھوں کو پیدا کب سے لپکا ہو گیا

    روز و شب صابر کے زلف و رخ کی کرتا ہوں ثنا

    اللہ اللہ کیا میرا اچھا طریقا ہو گیا

    سن کے مجھ سے گیسوئے پیران کلیر کی صفت

    سنبل باغ جناں کو دم میں سودا ہو گیا

    اے شہ کلیر جو برسا آپ کا ابر کرم

    سبز سر تا پا مرا نخل تمنا ہو گیا

    ساؤدہ سے جاؤں گا میں سر کے بل کلیر شریف

    کہہ رہا ہے شوق گر صابر کا ایما ہو گیا

    کب وہ عاشق ہوگا حور خلد پر اے واعظو

    حضرت پیران کلیر کا جو شیدا ہو گیا

    دولت دیدار سے کر دو غنی محتاجؔ کو

    خواجہ صابر آپ کا یہ دل سے شیدا ہو گیا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے