السلام اے خلق کے فریاد رس حاجت روا
السلام اے خلق کے فریاد رس حاجت روا
السلام اے کارساز و یا محمد مصطفیٰ
یا رسول اللہ لیجیے ہم غلاموں کا سلام
دست بستہ حاضرِ دربار ہیں بیکس غلام
پڑ گئی ہے جس کی جانب آپ کی چشم کرم
لطفِ حق اس کی طرف ہے اپنی آنکھوں کی قسم
جو طلب جس نے کیا سرکارِ والا جاہ سے
مرحبا شان کرم پایا وہی اللہ سے
آپ ہی کی سمت پھیلائے ہیں سب دستِ طلب
اپنی منہ مانگی مرادیں آپ سے پاتے ہیں سب
حالتِ امت پہ ہو چشم کرم بہرِ خدا
مبتلائے رنج و غم ہیں آپ کے در کے گدا
اپنے شہزادوں کو تم نے جس پہ قربان کر دیا
جس کی حرمت پر شہیدانِ وفا نے سر دیا
جس کی خاطر بدر میں اے صدرِ بدرِ کائنات
خلد سے اللہ نے بھیجی فرشتوں کی بارات
کیا ستم ہے کیا قیامت آج اس اسلام پر
کر رہے ہیں جو ربےحد دشمنانِ کینہ ور
کر رہے ہیں کوششیں اعدائے دیں یہ صبح و شام
دین برحق کا رہے باقی نہ اب دنیا میں نام
ہو ہلالیؔ پرچم اسلام بے نام و نشاں
حکمرانِ خلق ہوں باطل پرستانِ جہاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.