Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

وہ دعوتِ حیات کا میاب لے کے آئے تھے

مسلم بنارسی

وہ دعوتِ حیات کا میاب لے کے آئے تھے

مسلم بنارسی

MORE BYمسلم بنارسی

    وہ دعوتِ حیات کا میاب لے کے آئے تھے

    کھلی ہوئی خدا کی اک کتاب لے کے آئے تھے

    تجلّیات حق وہ بے نقاب لے کے آئے تھے

    جہانِ کفر میں اک انقلاب لے کے آئے تھے

    غلط، وہ بس خدا کی اک کتاب لے کے آئے تھے

    وہ ہر سوال کفر کا جواب لے کے آئے تھے

    وہ چار یار جان انتخاب لے کے آئے تھے

    زمیں پہ مہر وماہ کا جواب لے کے آئے تھے

    وہ اپنا یارِ غار ہم رکاب لے کے آئے تھے

    عمر نہیں وہ دیں کا شباب لے کے آئے تھے

    کتاب اور جامع الکتاب لے کے آئے تھے

    جبین سجدہ ریز بوتراب لے کے آئے تھے

    حسن حسین سے درخوش آب لے کے آئے تھے

    وہ گود میں بہشت کا شباب لے کے آئے تھے

    نگاہ ودل کو حیرتوں کا آئینہ بنادیا

    وہ اتنے جلوے اور بے نقاب لے کے آئے تھے

    گناہ گار زندگی کی چلچلاتی دھوپ میں

    کرم کی چھاؤں لطف کا سحاب لے کے آئے تھے

    مأخذ :
    • کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد نویں (Pg. 275)
    • Author : عرفان عباسی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے