Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

جو کہ شیدائے_رسول_مجتبیٰ ہو جائے_گا

عبد الکریم مخلص

جو کہ شیدائے_رسول_مجتبیٰ ہو جائے_گا

عبد الکریم مخلص

MORE BYعبد الکریم مخلص

    جو کہ شیدائے رسول مجتبیٰ ہو جائے گا

    خاص مقبول جناب کبریا ہو جائے گا

    روضۂ حضرت پہ پہنچائے گی گر تو مری خاک

    یہ تیرا احسان مجھ پر اے صبا ہو جائے گا

    جو در حضرت پہ مٹ جائے گا اس کی خاک کو

    خاص حاصل رتبۂ خاک شفا ہو جائے گا

    انبیا حیران رہ جائیں گے جس دم حشر میں

    آپ سے اللہ کا وعدہ وفا ہو جائے گا

    جوش پر آئے گی جس دم رحمت رب جلیل

    ایک عالم مور دلطف و عطا ہو جائے گا

    بخشش امت کی حضرت جب کریں گے التجا

    مہرباں سب عاصیوں پر کبریا ہو جائے گا

    عاشق حضرت ہوں دشمن کی حسد کا ڈر نہیں

    زہر قاتل بھی مرے حق میں دوا ہو جائے گا

    جو کوئی آل نبی کے غم میں روئے گا تو بس

    اس کا ہر اک اشک در بے بہا ہو جائے گا

    داغ عشق مصطفیٰ دکھلائے گا رنگ بہار

    فصل گل میں زخم دل اپنا ہرا ہو جائے گا

    کشتۂ عشق نبی زندہ رہے گا حشر تک

    عالم ظاہر میں گرچہ وہ فنا ہو جائے گا

    ہر طرف سے ہوگا اس پر رحمت حق کا نزول

    چار یاروں کا جو مصروف ثنا ہو جائے گا

    جنت الفردوس کا وہ مستحق ہے بالیقیں

    جو مطیع آل پاک مرتضیٰ ہو جائے گا

    جب خودی مٹ جائے گی بالکل نبی کے عشق میں

    اور ہی کچھ مرتبہ اے دل ترا ہو جائے گا

    جس گھڑی ہوگی میسر دولت دیدار عام

    عاشقوں کا خوب حاصل مدعا ہو جائے گا

    جو رہے گا دل سے پابند محبت آپ کا

    فکر و غم سے دونوں عالم کی رہا ہو جائے گا

    آل پاک مصطفیٰ سے جس کو الفت ہو گئی

    وہ مقرب تیرا اے رب العلا ہو جائے گا

    پرسش روز جزا کا کچھ نہیں خوف و خطر

    جس کا حامی شافع روز جزا ہو جائے گا

    گر مدینہ میں ہوا مدفوں نہ میں اے جذب عشق

    دیکھ لینا حال میرا کیا سے کیا ہو جائے گا

    شکریہ میں اپنی جاں مخلصؔ میں کر دوں گا نثار

    گر میسر مجھ کو دیدار آپ کا ہو جائے گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے