Sufinama

خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

عبدالستار نیازی

خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

عبدالستار نیازی

MORE BYعبدالستار نیازی

    خسروی اچھی لگی نہ سروری اچھی لگی

    ہم فقیروں کو مدینے کی گلی اچھی لگی

    دور تھے تو زندگی بے رنگ تھی بے کیف تھی

    ان کے کوچے میں گئے تو زندگی اچھی لگی

    میں نہ جاؤں گا کہیں بھی در نبی کا چھوڑ کر

    مجھ کو کوئے مصطفیٰؐ کی چاکری اچھی لگی

    یوں تو کہنے کو گزاری زندگی میں نے مگر

    جو در آقا پہ گزری وہ گھڑی اچھی لگی

    والہانہ ہو گئے جو تیرے قدموں پر نثار

    حق تعالی کو ادا ان کی بڑی اچھی لگی

    ناز کر تو اے حلیمہ سرور کونین کو

    گر لگی اچھی تو تیری جھونپڑی اچھی لگی

    ساقیٔ کوثر کا جس کو مل گیا جام ولا

    کب اسے پھر مے کدہ اور مے کشی اچھی لگی

    بے خودی میں کھنچ کے آ جاتے ہیں آقا کے غلام

    محفل نعت نبی جس جا سجی اچھی لگی

    رکھ دیے سرکار کے قدموں پہ سلطانوں نے سر

    سرور کون و مکاں کی سادگی اچھی لگی

    دور رہ کر آستان سرور کونین سے

    زندگی اچھی لگی نہ بندگی اچھی لگی

    تھا مری دیوانگی میں بھی شعور احترام

    میرے آقا کو مری دیوانگی اچھی لگی

    مہر و ماہ کی روشنی مانا کہ ہے اچھی مگر

    سبز گنبد کی مجھے تو روشنی اچھی لگی

    آج محفل میں نیازیؔ نعت جو میں نے پڑھی

    عاشقان مصطفیٰؐ کو وہ بڑی اچھی لگی

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے