ذکر_سرور سے دل بھرا نہ کرے
ذکر سرور سے دل بھرا نہ کرے
بھول جاؤں انہیں خدا نہ کرے
ذکر محبوب جو سنا نہ کرے
امتی خود کو وہ کہا نہ کرے
راہ تکتے نظر تھکا نہ کرے
وہ نہ آئیں ارے خدا نہ کرے
کام آئے گا کچھ نہ ذکر خدا
جب تلک ذکر مصطفیٰؐ نہ کرے
جانے والا نبی کی چوکھٹ پر
سسکیاں لے مگر صدا نہ کرے
میں ہوں بیمار عشق احمد کا
کوئی میرے لئے دعا نہ کرے
عشق احمد میں ہیں مزے ہی مزے
کوئی اس درد کی دوا نہ کرے
شاہ کون و مکاں پہ تنقیدیں
جا رے تیرا خدا بھلا نہ کرے
قلب مضطر کو چین ملتا ہے
کیوں بشر ذکر مصطفیٰؐ نہ کرے
وہ نہیں آدمی خدا کی قسم
اپنے آقا سے جو وفا نہ کرے
ہاں وفا کا یہی تقاضہ ہے
مرتا مر جائے پر گلہ نہ کرے
ہے یہی آرزو نیازیؔ کی
ان کے در سے خدا جدا نہ کرے
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 83)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.