دیار_مصطفوی کے سفر کی بات کرو
دیار مصطفوی کے سفر کی بات کرو
جو کر سکو تو محمد کے در کی بات کرو
جہاں جہاں سے ہیں گزرے وہ لا مکاں کے مکیں
وفور شوق میں اس رہ گزر کی بات کرو
وہ جس کی ایک نظر سے اماں ملی سب کو
مدینے پاک کے اس چارہ گر کی بات کرو
رہی جو امت عاصی کے غم میں روتی مدام
میرے حبیب کی اس چشم تر کی بات کرو
دیار غرب کے قصے سنائے جب کوئی
تم اپنے آقا و مولا کے گھر کی بات کرو
وہ جس کے در پہ نیازیؔ جہان پلتے ہیں
اس آشیان شہ بحر و بر کی بات کرو
- کتاب : کلیات نیازی (Pg. 34)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.