سمایا ہے مری آنکھوں میں جلوا فضل رحمٰن کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان حضرت شاہ فضل رحمٰن (گنج مرادآباد-اتر پردیش)
سمایا ہے مری آنکھوں میں جلوا فضل رحمٰن کا
جدھر دیکھو تو ہوتا ہے نظارا فضلِ رحمٰن کا
جمال ظاہری سے ہے کمال باطنی بڑھ کر
کوئی لکھے تو لکھے وصف کیا کیا فضلِ رحمٰن کا
فنا فی اللہ کا ہوتا ہے دیکھو مرتبہ ایسا
حرم میں دیر میں گھر گھر ہے چرچا فضل رحمٰن کا
ہزاروں مردہ دل زندہ کیے اپنی کرامت سے
رہے گا تا قیامت نام زندا فضلِ رحمٰن کا
یہ انداز تلوں شاہدانہ دیکھنے کا ہے
کبھی کیسا کبھی کیسا ہے جلوا فضل رحمٰن کا
فنا فی الشیخ ہو کر ہے بشارت فضل و رحمت کی
پہنچتا ہے مجھے ہر دم سندیسا فضلِ رحمٰن کا
دکھاتے ہیں کسے اعجاز اپنا حضرت عیسیٰ
یہ ادنیٰ کھیل ہے ادنیٰ تماشا فضلِ رحمٰن کا
دلِ محزون عبث ہے فکر تجھ کو دین و دنیا کی
دو عالم میں تجھے بس ہی سہارا فضلِ رحمٰن کا
حقارت کی نگاہوں سے نہ دیکھے کوئی وارثؔ کو
بھلا ہے یا برا لیکن ہے بندا فضلِ رحمٰن کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.