صفا میں نام ہے بالا حمید_الدین صوفی کا
دلچسپ معلومات
منقبت در شان صوفی حمیدالدین چشتی (ناگور-مہارشتڑا)
صفا میں نام ہے بالا حمید الدین صوفی کا
رضا میں عام ہے چرچا حمید الدین صوفی کا
ہوا ہے دل مرا شیدا حمید الدین صوفی کا
نظر کو بھا گیا نقشا حمید الدین صوفی کا
زمیں پر ہی نہیں ہے دھوم کچھ ان کی ولایت کی
فلک پر بھی تو ہے چرچا حمید الدین صوفی کا
ترستی ہیں مری آنکھیں خدایا ایسی صورت ہو
کہ دیکھوں میں رخ زیبا حمید الدین صوفی کا
ہر اک عاشق کو دیکھا ہے تڑپ کر جان دیتا ہے
بنا جاتا ہے پروانا حمید الدین صوفی کا
ہزاروں آتے ہیں در پر مرادیں اپنی لے لے کر
سخا میں خوب ہے شہرا حمید الدین صوفی کا
بنا ہوں کس کا مستانہ ہوا ہوں کس کا سودائی
حمید الدین صوفی کا حمید الدین صوفی کا
ریاضت کی جہاں میں ان کی ایسی ہو گئی شہرت
زمانہ ہو گیا شیدا حمید الدین صوفی کا
ہوئے وہ تارک الدنیا لقب ہے صوفیٔ سلطاں
عجب تھا حوصلہ اعلیٰ حمید الدین صوفی کا
مزار حضرت صوفی سے دل مسرور ہوتا ہے
عجب ہے نور کا جلوا حمید الدین صوفی کا
حیات جاوداں کے سیکڑوں ظاہر کرشمے ہیں
جہاں سے ہے فقط پردا حمید الدین صوفی کا
معین الدین اجمیری سا پایا مرشد کامل
ستارا اوج پر آیا حمید الدین صوفی کا
دعا دیتے ہیں سب اس کو شراب معرفت پی کر
رہے آباد مے خانہ حمید الدین صوفی کا
بجز عشق و محبت اور کیا ہے شغل اے بیدلؔ
ہوا ہوں عاشق شیدا حمید الدین صوفی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.