اے خدا سرچشمۂ_رحمت ہے تو
اے خدا سرچشمۂ رحمت ہے تو
آپ اپنے حسن کی دولت ہے تو
روح تیرے حسن کامل کی تڑپ
جسم صنعت صانع صنعت ہے تو
حسن کو اپنا بنا کر آئینہ
محو لطف دیدہ حیرت ہے تو
دیکھیے جس کو وہ آپ اپنی مثال
کیوں نہ ہو جب صانع صورت ہے تو
بوئے گل میں نغمۂ بلبل میں بھی
در حقیقت شاہد فطرت ہے تو
چشم نرگس کا اشارہ ہے یہی
ہر چمن میں باعث نزہت ہے تو
کیفؔ مضطر کو عطا کر دے سکوں
میرے مولا منبع رحمت ہے تو
- کتاب : تذکرہ شعرائے اتر پردیش جلد گیارہویں (Pg. 233)
- Author : عرفان عباسی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.