مطلع_فاراں سے چمکا وہ عجب_تر آفتاب
مطلع فاراں سے چمکا وہ عجب تر آفتاب
دیر تک دیکھا کیا حیرت سے چھپ کر آفتاب
ان کے آگے اور ٹھہریں کفر کی تاریکیاں
وہ جو ذروں کو بنا دیں مسکرا کر آفتاب
بن گئی ہیں بزم ہستی جگمگانے کے لیے
عارض-احمد کی تنویریں سمٹ کر آفتاب
چاند پھیلاتا ہے یہ نمناک موجیں نور کی
یا پلٹ آتا ہے ہو کر غرق کوثر آفتاب
داغ عشق مصطفیٰؐ بس کیوں دکھاتا ہے ادیبؔ
منہ چھپا لے گا ابھی شرمندہ ہو کر آفتاب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.