دل کو لبھا رہا ہے ہر کار چشتیوں کا
دل کو لبھا رہا ہے ہر کار چشتیوں کا
دلچسپ کس قدر ہے دربار چشتیوں کا
چھپتا نہیں چھپا ہے مجلس میں روز و شب کے
مجمع میں عاشقوں کے آثار چشتیوں کا
مشرق سے تا بہ مغرب پھیلا ہے عشق مولا
عالم میں چھا رہا ہے انوار چشتیوں کا
ہر لحظہ ہا و ہو ہے ہر وقت عشق او ہے
باریک تر ہے سب سے اسرار چشتیوں کا
دنیا و دیں کی حاجت ہرگز نہیں ہے ہم کو
ہند الولی ہوا ہے سرکار چشتیوں کا
دل میں ہے عشق اس کا آنکھوں سے اشک جاری
سوزاں ہے دل و تر ہے رخسار چشتیوں کا
عالم فنا میں گاہے عالم بقا میں گاہے
ہر روز رات دن ہے تکرار چشتیوں کا
ہر فعل میں تعشق ہر کام میں کشش ہے
رہتا نہیں کوئی دم بیکار چشتیوں کا
دل میں ہے نور مولا آنکھوں میں ہے تجلی
دیدار ہے خدا کا دیدار چشتیوں کا
مجلس میں ان کی آکر دیکھو عجب ہے برکت
مملو ہے عشق حق سے گفتار چشتیوں کا
پیری میں عشق اپنا لائے گا رنگ افضلؔ
آباد یا الٰہی گلزار چشتیوں کا
- کتاب : Diwan-e-Afzal
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.