اے معجزاتِ کلام یزداں
اے معجزاتِ کلام یزداں
واخلاق مکارم تو قرآں
اے کلام خدا کے معجزا آپ ہی اعلی اخلاق کی مثال ہیں۔
بنیاد مکارم از تو گشت است
آباد و بنای کفر ویراں
آپ ہی سے مکارم اعلی کی بنیاد ختم ہے اور آپ ہی سے کفر کی عمارت تباہ ہو گئ۔
چوں صفر بود میان اعداد
بی مہر تو خاتم سلیماں
جس طرح اعداد کے درمیان صفر ہوتا ہے، اسی طرح نبی سلیمان کی مہر آپ کے بغیر بے معنی ہے۔
یاراں گزیدۂ تو بودند
بو بکر و عمر علی وعثماں
علی،ابوبکر،عثمان اور عمر آپ کے برگزیدہ اصحاب ہیں۔
بردی بصیقل شفاعت
لوح دل من ز زنگ عصیاں
آپ کی شفاعت کی صیقل سے میرے لوح دل کے زنگ آلود گناہ مٹ چکے ہے۔
چوں نام تو بر زباں رانم
آواز برآید از دل وجاں
میں جیسے ہی زبان سے آپ کا نام لیتا ہوں میرے دل و جان سے آپ کے نام کی صدائیں بلند ہوتی ہیں۔
بر قامت تو قبائے لولاک
زیبا ومناسب است چالاک
آپ کے جسم اطہر پر لولاک کی قبا خوبصورت و مناسب اور دیدہ زیب ہے۔
- کتاب : ارمغانِ بہار شریف حضرت احمد لنگر دریا بلخی کی حیات اور شاعری اور ملفوظات کا تنقیدی جائزہ (Pg. 45)
- Author : ڈاکٹر حسن امام
- مطبع : لیبل آرٹس پریس شاہ گنج، مہندر روڈ، پٹنہ (1998)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.