روح و بدن میں، قول و عمل میں، کتنے جمیل ہیں آپ
روح و بدن میں، قول و عمل میں، کتنے جمیل ہیں آپ
انساں ہے مسجودِ ملائک، اس کی دلیل ہیں آپ
آپ کی اک اک بات کلامِ الٰہی کی تفسیر
قرآں تو اجمالِ بلیغ ہے اور تفصیل ہیں آپ
آپ نویدِ عیسیٰ بھی ہیں، مژدۂ موسیٰ بھی
آپ ایثار و وفا کے وارث، سبطِ خلیل ہیں آپ
آپ کے ذکر سے کھلتے جائیں راز جہانوں کے
قدم قدم پہ وجود و عدم میں سب کے کفیل ہیں آپ
مکہ و طائف کی گلیوں میں سنگِ ستم کے ہدف
بدر و حنین کے میدانوں میں بطلِ جلیل ہیں آپ
روزِ ازل، انساں کو خدا نے اک منشور دیا
اور اسی منشورِ ہدایت کی تکمیل ہیں آپ
کتنے یقیں سے بڑھتا جائے آپ کی سمت ندیمؔ
اس کو کیا اندیشۂ شب، جس کی قندیل ہیں آپ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.