Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں

احمد رضا خاں

ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں

احمد رضا خاں

MORE BYاحمد رضا خاں

    ان کی مہک نے دل کے غنچے کھلا دیے ہیں

    جس راہ چل دیے ہیں کوچے بسا دیے ہیں

    جب آگئی ہیں جوش رحمت پہ ان کی آنکھیں

    جلتے بجھا دیے ہیں روتے ہنسا دیے ہیں

    اک دل ہمارا کیا ہے آزار اس کا کتنا

    تم نے تو چلتے پھرتے مردے جلا دیے ہیں

    ان کے نثار کوئی کیسے ہی رنج میں ہو

    جب یاد آ گئے ہیں سب غم بھلا دیے ہیں

    ہم سے فقیر بھی اب پھیری کو اٹھتے ہوں گے

    اب تو غنی کے در پر بستر جما دیے ہیں

    اسریٰ میں گزرے جس دم بیڑے پہ قدسیوں کے

    ہونے لگی سلامی پرچم جھکا دئے ہیں

    آنے دو یا ڈبو دو اب تو تمہاری جانب

    کشتی تمہیں پہ چھوڑی لنگر اٹھا دئے ہیں

    دولہا سے اتنا کہہ دو پیارے سواری روکو

    مشکل میں ہیں براتی پر خار بادیے ہیں

    اللہ کیا جہنم اب بھی نہ سرد ہو گا

    رو رو کے مصطفیٰ نے دریا بہا دیے ہیں

    میرے کریم سے گر قطرہ کسی نے مانگا

    دریا بہا دیے ہیں در بے بہا دیے ہیں

    ملک سخن کی شاہی تم کو رضاؔ مسلم

    جس سمت آ گئے ہو سکے بٹھا دیے ہیں

    مأخذ :
    • کتاب : حدائقِ بخشش (Pg. 42)
    • Author : اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خاں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے