واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
دلچسپ معلومات
منقبت درشان حضرت شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد۔عراق)
واہ کیا مرتبہ اے غوث ہے بالا تیرا
اونچے اونچوں کے سروں سے ہے قدم اعلیٰ تیرا
سر بھلا کیا کوئی جانے کہ ہے کیسا تیرا
اولیا ملتے ہیں آنکھیں وہ ہے تلوا تیرا
کیا دبے جس پر حمایت کا ہو پنجہ تیرا
شیر کو خطرے میں لاتا نہیں کتا تیرا
تو حسینی حسنی کیوں نہ محی الدیں ہو
اے خضر مجمع بحرین ہے چشمہ تیرا
قسمیں دے دے کے کھلاتا ہے پلاتا ہے تجھے
پیارا اللہ تیرا چاہنے والا تیرا
مصطفیٰ کے تن بے سایہ کا سایہ دیکھا
جس نے دیکھا میری جاں جلوۂ زیبا تیرا
ابن زہرا کو مبارک ہو عروس قدرت
قادری پائیں تصدق مرے دولہا تیرا
کیوں نہ قاسم ہو کہ تو ابن ابی القاسم ہے
کیوں نہ قادر ہو کہ مختار ہے بابا تیرا
نبوی مینہ علوی فصل بتولی گلشن
حسنی پھول حسینی ہے مہکنا تیرا
نبوی ظل علوی برج بتولی منزل
حسنی چاند حسینی ہے اجالا تیرا
نبوی خور علوی کوہ بتولی معدن
حسنی لعل حسینی ہے تجلیٰ تیرا
بحر و بر شہر و قریٰ سہل و خزن دشت و چمن
کون سے چک پہ پہنچتا نہیں دعوی تیرا
حسن نیت ہو خطا پھر کبھی کرتا ہی نہیں
آزمایا ہے یگانہ ہے دوگانہ تیرا
عرض احوال کی پیاسوں میں کہاں تاب مگر
آنکھیں اے ابر کرم تکتی ہیں رستہ تیرا
موت نزدیک گناہوں کی تہیں میل کے خول
آ برس جا کہ نہا دھولے یہ پیاسا تیرا
آب آمد وہ کہے اور میں تیمم برخاست
مشت خاک اپنی ہو اور نور کا ہالا تیرا
جان تو جاتے ہی جائے گی قیامت قیامت یہ ہے
کہ یہاں مرنے پہ ٹھہرا ہے نظارہ تیرا
تجھ سے در در سے سگ اور سگ سے ہے مجھ کو نسبت
میری گردن میں بھی ہے دور کا ڈورا تیرا
اس نشانی کے جو سگ ہیں نہیں مارے جاتے
حشر تک میرے گلے میں رہے پٹا تیرا
میری قسمت کی قسم کھائیں سگان بغداد
ہند میں بھی ہوں تو دیتا رہوں پہرا تیرا
تیری عزت کے نثار اے مرے غیرت والے
آہ صد آہ کہ یوں خار ہو بردا تیرا
بد سہی چور سہی مجرم و ناکارہ سہی
اے وہ کیسا ہی سہی ہے تو کریما تیرا
مجھ کو رسوا بھی اگر کوئی کہے گا تو یوں ہی
کہ وہی نا وہ رضاؔ بندۂ رسوا تیرا
اے رضاؔ یوں نہ بلک تو نہیں جید تو نہ ہو
سید جید ہر دہر ہے مولا تیرا
فخر آقا میں رضاؔ اور بھی اک نظم رفیع
چل لکھا لائیں ثنا خوانوں میں چہرا تیرا
- کتاب : حدائقِ بخشش (Pg. 4)
- Author : اعلیٰ حضرت مولانا احمد رضا خاں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.