Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے

احمد رضا خاں

کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے

احمد رضا خاں

MORE BYاحمد رضا خاں

    کس کے جلوہ کی جھلک ہے یہ اجالا کیا ہے

    ہر طرف دیدۂ حیرت زدہ تکتا کیا ہے

    پند کڑوی لگے ناصح نہ ترش ہو اے نفس

    زہرِ عصیاں میں ستم گر تجھے میٹھا کیا ہے

    ہم ہیں ان کے وہ ہیں تیرے تو ہوئے ہم تیرے

    اس سے بڑھ کر تیری سمت اور وسیلہ کیا ہے

    صدقہ پیارے کی حیا کا کہ لے نہ مجھ سے حساب

    بخش بے پوچھے لجائے کو لجانا کیا ہے

    سامنا قہر کا ہے دفتر اعمال ہیں پیش

    ڈر رہا ہے کہ خدا حکم سناتا کیا ہے

    آپ سے کرتا ہے فریاد کہ یا شاہِ رسل

    بندہ بیکس ہے شہا رحم میں وقفہ کیا ہے

    اب کوئی دم میں گرفتارِ بلا ہوتا ہوں

    آپ آجائیں تو کیا خوف ہے کھٹکا کیا ہے

    چھوڑ کر مجھ کو فرشتے کہیں محکوم ہیں ہم

    حکم والا کی نہ تعمیل ہو زہرہ کیا ہے

    صدقہ اس رحم کے اس سایہ دامن پہ نثار

    اپنے بندے کو مصیبت سے بچایا کیا ہے

    اے رضاؔ جانِ عنا دل ترے نغموں کے نثار

    بلبلِ باغِ مدینہ ترا کہنا کیا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے