یاد وطن ستم کیا دشت حرم سے لائی کیوں
یاد وطن ستم کیا دشت حرم سے لائی کیوں
بیٹھے بٹھائے بدنصیب سر پہ بلا اٹھائی کیوں
دل میں چوٹ تھی دبی ہائے غضب ابھر گئی
پوچھو تو آہِ سرد سے ٹھنڈی ہوا چلائی کیوں
نام مدینہ لے دیا چلنے لگی نسیم خلد
سوزشِ غم کو ہم نے بھی کیسی ہوا بتائی کیوں
کس کی نگاہ کی حیا پھرتی ہے میری آنکھ میں
نرگسِ مستِ ناز نے مجھ سے نظر چرائی کیوں
حورِ جناں ستم کیا طیبہ نظر میں پھر گیا
چھیڑ کے پردۂ حجاز دیس کی چیز گائی کیوں
عرض کروں حضور سے دل کی تو میرے خیر ہے
پیٹتی سر کو آرزو دشت حرم سے آئی کیوں
حسرت نو کا سانحہ سنتے ہی دل بگڑ گیا
ایسے مریض کو رضا مرگِ جواں سنائی کیوں
- کتاب : نعت کے چند شعرائے معتقدین (Pg. 104)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.