اے بے_نیاز_مالک مالک ہے نام تیرا
اے بے نیاز مالک مالک ہے نام تیرا
مجھ کو ہے ناز تجھ پر میں ہوں غلام تیرا
ہو شوق مرتے دم بھی اے خوش خرام تیرا
آنکھوں میں دم ہو اپنا لب پر ہو نام تیرا
میں ہوں ضعیف بندہ تو مالک قوی ہے
عصیاں ہے فعل میرا بخشش ہے کام تیرا
ہر مرغ باغ تیری تسبیح پڑھ رہا ہے
ہر برگ کی زباں سے سنتا ہوں نام تیرا
کیوں کر ہو شکر ہم سے تیری عنایتوں کا
تیرا رسول لایا ہم تک پیام تیرا
ہوگا بڑے بڑوں کا ہنگامہ روز محشر
اکبرؔ قبول ہو گا کیوں کر سلام تیرا
- کتاب : تجلیاتِ عشق (Pg. 28)
- Author : شاہ اکبرؔ داناپوری
- مطبع : شوکت شاہ جہانی، آگرہ (1896)
- اشاعت : First
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.