Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

دیکھیں ترا جلوہ تڑپ جائے نظر بھی

اکبر وارثی میرٹھی

دیکھیں ترا جلوہ تڑپ جائے نظر بھی

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    دیکھیں ترا جلوہ تڑپ جائے نظر بھی

    روشن ہیں تیرے نور سے سورج بھی قمر بھی

    دی طائروں نے تیری رسالت کی شہادت

    بول اٹھے ترے حکم سے پتھر بھی شجر بھی

    جس وقت چلے تم ہوئے خوشبو سے معطر

    کوچے بھی مکانات بھی دیوار بھی در بھی

    محبوب دو عالم کدھر دیکھئے دیکھے

    مشتاق نگاہوں کے ادھر بھی ہیں ادھر بھی

    دے ڈالیں گے جاں شربت دیدار کے بدلے

    مرنے پہ اگر ملتا ہے توجائیں گے مر بھی

    اک میں ہی نہیں سب ہیں تیرے چاہنے والے

    اللہ بھی حوریں بھی فرشتے بھی بشر بھی

    حقا ہے تیری یاد سے آباد زمانہ

    گلزار بھی آبادیاں بھی بحر بھی بر بھی

    پھرتا ہوں تصور سے مدینے کے چمن میں

    گھر بیٹھے ہوئے سیر بھی کرتا ہوں سفر بھی

    ڈیوڑھی پہ بھکاری ہیں کھڑے آس لگائے

    بادشاہ دو عالم ہو اِک نظر لطف اور ادھر بھی

    کیا وقت سہانا ہے اُٹھو اے اکبرؔ

    ہیں نغمہ سرا احمد میں مرغانِ سحر بھی

    مأخذ :
    • کتاب : کلام صوفی (Pg. 5)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے