ہے محشر میں کافی وسیلہ تمہارا
ہے محشر میں کافی وسیلہ تمہارا
تم آقا ہو میرے میں بندہ تمہارا
سمائے نظر میں کھنچے میرے دل میں
یہ صورت تمہاری یہ نقشہ تمہارا
خبر تم نہ لوگے تو پھر کون لے گا
میں آخر تو ہوں نام لیوا تمہارا
جو تم سے نہ مانگے یہ اس کی خطا ہے
سخاوت کا بہتا ہے دریا تمہارا
جو کچھ مانگنا ہے تو مانگو اسی سے
بڑا دینے والا ہے داتا تمہارا
مکاں کوہے زینت مکیں کے قدم سے
ہے مکّہ سے افضل مدینہ تمہارا
تمنّا ہے اکبرؔ کی روزِ قیامت
اٹھوں پڑھ کے مدفن سے کلمہ تمہارا
- کتاب : سلسلہ وارثیہ کے مخصوص شعراء کرام (Pg. 17)
- Author : ڈاکٹر کبیر الدین وارثی
- مطبع : ارم پنٹرس، دریاپور، پٹنہ (2018)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.