قدموں میں مصطفیٰ کے لبریز ہوتا
قدموں میں مصطفیٰ کے لبریز ہوتا
وہ خاکِ پاک ہوتی یہ خاکسار ہوتا
قدموں میں تیرے گرتا گلیوں میں تیرے پھرتا
گہ جاں نثار کہو تا گہ اشک بار ہوتا
مولیٰ مرے مجھے تم روضہ گر بلاتے
کیوں زار زار روتا کیوں بیقرار ہوتا
غفار بخش دینا گر تم اشارہ کرتے
میرا جہازِ عصیاں طوفان سے پار ہوتا
مولانا میری خبر لو گمراہ ہو چلا ہوں
کچھ اپنی زندگی کا نہیں اعتبار ہوتا
یہ بھلا ہوا کہ تم نے مجھے بخشوایا رب سے
میری برائیوں کا کیوں کر شمار ہوتا
ہے جاں بلب یہ اکبرؔ تیرے در سے دور ہو کر
تیرا مزار ہوتا یہ جان نثار ہوتا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.