جو سایہ ترا اڑ گیا کملی والے
جو سایہ ترا اڑ گیا کملی والے
وہ حوروں کی زلفیں بنا کملی والے
جھکی کالی کالی گھٹا کملی والے
ہمیں عشق گیسو بڑھا کملی والے
ترے چاند سے رخ پہ بکھری ہیں زلفیں
کہ سورج پہ کالی گھٹا کملی والے
وہ محبوبیاں جو خدا کو خوش آئیں
دوئی کی طرح اڑ گیا کملی والے
ترے ساتھ سایہ نہ بھایا خدا کو
دوئی کی طرح اڑ گیا کملی والے
گرجتے ہیں بادل چمکتی ہے بجلی
تو کملی میں اپنی چھپا کملی والے
خبر لے ذرا اکبرؔ غم زدہ کی
ترے ہجر میں مر مٹا کملی والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.