Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

مجھے بھی حبیبِ خدا بخشوانا

اکبر وارثی میرٹھی

مجھے بھی حبیبِ خدا بخشوانا

اکبر وارثی میرٹھی

MORE BYاکبر وارثی میرٹھی

    مجھے بھی حبیبِ خدا بخشوانا

    نہ تم سا ملا کوئی دیکھا زمانا

    اندھیرے سے مرقد کے گھبرا نہ جاؤں

    مجھے چاند سی اپنی صورت دکھانا

    سوا نیزہ پر جب ہو خورشیدِ محشر

    میرے سر پے رحمت کا ہو شامیانہ

    پھڑکتا ہے دوزخ نکلتے ہیں شعلے

    جلا میں جلا میں بچانا بچانا

    خضر تم کوئی راہ ایسی بتا دو

    مدینے میں ہو رات دن آنا جانا

    پڑا رہنے دے گرد اپنی مکان کے

    کہاں ہے تیرے عاشقوں کا ٹھکانا

    کبھی اسودِ پاک پر بوسہ دینا

    کبھی زمزمہ آب زمزم پہ گانا

    میں ہوں طالبِ شوق پابوس حضرت

    مرا ان کے قدموں میں مدفن بنانا

    چلائیں جو محفل سے بولے یہ حضرت

    وہ جاتا ہے اکبرؔ بلانا بلانا

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Rekhta Gujarati Utsav I Vadodara - 5th Jan 25 I Mumbai - 11th Jan 25 I Bhavnagar - 19th Jan 25

    Register for free
    بولیے