محبوبِ حق کا ادنیٰ یہ ایک معجزہ ہے
محبوبِ حق کا ادنیٰ یہ ایک معجزہ ہے
پتھر کی بھی زباں سے کلمہ پڑھا لیا ہے
یہ کس کی آمد آمد یہ کس کا خیر مقدم
حور و ملک کے لب پر اک شورِ مرحبا ہے
روشن ہے دو جہاں پر انگلی کا وہ اشارہ
جس سے قمر فلک پر دو ٹکڑے ہوگیا ہے
آتے ہی نام لب پر صحت ہوئی مرض سے
نامِ رسول بیشک ہر درد کی دوا ہے
تھے خوں کے جو پیاسے دی ہیں انہیں قبائیں
دشمن کو بھی اماں دی یہ خُلقِ مصطفیٰ ہے
تھا گرم گرم بستر زنجیر ہل رہی تھی
کونین کا سفر بھی کیا جلد طے ہوا ہے
بالائے عرشِ اعظم یہ عظمتِ محمد
نعلین پہنے آؤ یہ حکمِ کبریا ہے
یوں تو نماز ہی ہے معراج مومنوں کی
لیکن عجب انوکھی معراجِ مصطفیٰ ہے
وہ رہبرِ طریقت ہے مظہرِ کرامت
جن کا وصیِ مخلص حیدر ہے مرتضیٰ ہے
فردوس در بغل ہے جو ذرہ ہے یہاں کا
گلزارِ مصطفیٰ بھی کیسا ہرا بھرا ہے
خورشید حشر کا ڈر اُن کو نہ خوفِ عصیاں
محشر میں جن کے سرپر دامانِ مصطفیٰ ہے
اخترؔ بحقِ حیدر دیکھیں وہ سبز گنبد
ہم بھی مدینہ جائیں یہ دل کا مدعا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.