زہے صورت بے مثالِ محمد
زہے صورت بے مثالِ محمد
خدا بھی ہے محوِ جمالِ محمد
مرا دل ہے اور ہے خیالِ محمد
دکھائیں گی آنکھیں جمالِ محمد
ہوا دونوں عالم میں ضرب المثل کیا
وہ خلقِ عدیم المثالِ محمد
دکھایا ہے اعجاز شق القمر کا
یہ ہے ایک ادنیٰ کمالِ محمد
درود و سلام است ہر چار جانب
برائے محمد و آلِ محمد
فلک پر چمکتے جو ہیں چاند سورج
عیاں ہے فروغ جمالِ محمد
قیامت میں امت کی بخشش ہو یا رب
یہ معراج میں تھا سوالِ محمد
نہیں ہے یہ مہمان مالک ہے گھر کا
نہ جائے گا دل سے خیالِ محمد
جو ہے چشمِ بینا وہ خود دیکھتی ہے
ہر اک شے میں نورِ جمالِ محمد
یہ کہتا ہے سبزہ نکل کر زمیں سے
کہ ہو جاؤں میں پائمالِ محمد
ہوئے سرنگوں بت گر اطاق کسریٰ
یہ ہے رعب و جاہ و جلالِ محمد
کسی کو خبر کیا ہے اس گفتگو کی
خدا جانے حسنِ مقالِ محمد
یہ مانا کہ یوسف بھی اچھے حسیں تھے
کہاں وہ کہاں ہے جمالِ محمد
ہوئے رونقِ باغِ اسلام کیسے
حسین و حسن نو نہالِ محمد
زباں پر مری زندگی پھر ہو اخترؔ
ثنائے محمد و آلِ محمد
- کتاب : انوار اختر (Pg. 57)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.