بوالہوس سن سیم و زر کی بندگی اچھی نہیں
بوالہوس سن سیم و زر کی بندگی اچھی نہیں
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
سروری کیا چیز ہے ان کی گدائی کے حضور
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
ان کی چوکھٹ چوم کر خود کہہ رہی ہے سروری
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
سروری خود ہے بھکارن بندگانِ شاہ کی
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
سروری پا کر بھی کہتے ہیں گدایانِ حضور
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
تاج خود را کاسہ کردہ گوید ایں جا تاجور
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
تاج کو کاسہ بنا کر تاجور کہتے ہیں یوں
ان کے در کی بھیک اچھی سروری اچھی نہیں
خاکِ طیبہ کی طلب میں خاک ہو یہ زندگی
خاکِ طیبہ اچھی اپنی زندگی اچھی نہیں
آرزو مندانِ گل کانٹوں سے بچتے ہیں کہیں
خارِ طیبہ سے تری پہلو تہی اچھی نہیں
دشتِ طیبہ کے فدائی سے جناں کا تذکرہ
جو رلا دے خون ایسی دل لگی اچھی نہیں
دشتِ طیبہ چھوڑ کر میں سیرِ جنت کو چلوں
رہنے دیجے شیخ جی! دیوانگی اچھی نہیں
شامِ ہجراں میں ہمیں ہے جستجو اس مہر کی
چودھویں کے چاند تیری چاندنی اچھی نہیں
طوقِ تہذیب فرنگی توڑ ڈالو مؤمنو!
تیرگی انجام ہے یہ روشنی اچھی نہیں
شاخِ گل پر ہی بنائیں گے عنا دلِ آشیاں
برق سے کہہ دو کہ ہم سے ضد تری اچھی نہیں
جو پیا کو بھائے اخترؔ وہ سہانا راگ ہے
جس سے ناخوش ہوں پیا وہ راگنی اچھی نہیں
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 84)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.