درِ احمد پہ اب میری جبیں ہے
درِ احمد پہ اب میری جبیں ہے
مجھے کچھ فکرِ دو عالم نہیں ہے
مجھے کل اپنی بخشش کا یقیں ہے
کہ الفت ان کی دل میں جا گزیں ہے
میں وصفِ ماہِ طیبہ کر رہا ہوں
بلا سے گر کوئی چیں بر جبیں ہے
عبث جاتا ہے تو غیروں کی جانب
کہ بابِ رحمتِ رحماں یہیں ہے
گنہگارو! نہ گھبراؤ کہ اپنی
شفاعت کو شفیع المذنبیں ہے
دلِ بیتاب سے اخترؔ یہ کہہ دو
سنبھل جائے مدینہ اب قریں ہے
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 108)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.