مستِ مئے الست ہے وہ بادشاہِ وقت ہے
مستِ مئے الست ہے وہ بادشاہِ وقت ہے
بندۂ در جو ہے ترا وہ بے نیازِ تخت ہے
صل علی محمد صل علی محمد
ان کی گدائی کے طفیل ہم کو ملی سکندری
رنگ یہ لائی بندگی اوج پہ اپنا بخت ہے
صل علی محمد صل علی محمد
گردشِ دور یا نبی ویران دل کو کر گئی
تاب نہ مجھ میں اب رہی دل میرا لخت لخت ہے
صل علی محمد صل علی محمد
غنچۂ دل کھلائیے جلوۂ رخ دکھائیے
جامِ نظر پلائیے تشنگی مجھ کو سخت ہے
صل علی محمد صل علی محمد
اخترِؔ خستہ طیبہ کو سب چلے تم بھی اب چلو
جذب سے دل کے کام لو اٹھو کہ وقتِ رفت ہے
صل علی محمد صل علی محمد
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 115)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.