پیروں کے آپ پیر ہیں یا غوث المدد
دلچسپ معلومات
منقبت درشان غوث پاک شیخ عبدالقادر جیلانی (بغداد-عراق)
پیروں کے آپ پیر ہیں یا غوث المدد
اہلِ صفا کے میر ہیں یا غوث المدد
رنج و الم کثیر ہیں یا غوث المدد
ہم عاجز و اسیر ہیں یا غوث المدد
ہم کیسے جی رہے ہیں یہ تم سے کیا کہیں
ہم ہیں الم کے تیر ہیں یا غوث المدد
تیرِ نظر سے پھیر دو سارے الم کے تیر
کیا یہ الم کے تیر ہیں یا غوث المدد
تیرے ہی ہاتھ لاج ہے یا پیرِ دستگیر
ہم تجھ سے دستگیر ہیں یا غوث المدد
کس دل سے ہو بیانِ بے داد ظالماں
ظالم بڑے شریر ہیں یا غوث المدد
اہلِ صفا نے پائی ہے تم سے رہِ صفا
سب تم سے مستنیر ہیں یا غوث المدد
صدقہ رسولِ پاک کا جھولی میں ڈال دو
ہم قادری فقیر ہیں یا غوث المدد
دل کی سنائے اخترؔ دل کی زبان میں
کہتے یہ بہتے نیر ہیں یا غوث المدد
- کتاب : Safina-e-Bakhshish (Pg. 156)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.