دکھا تو بھی جوش_عطا کملی والے
دکھا تو بھی جوش عطا کملی والے
گھری رحمتوں کی گھٹا کملی والے
ترے روئے انور پہ جب آئے گیسو
تو بدلی میں چاند آ گیا کملی والے
پھنسا میں سیہ کاریوں کی بل میں
چھڑا میرے بدرالدجیٰ کملی والے
مٹے گی سر حشر عصیاں کی ظلمت
جب آئیں گے شمس الضحیٰ کملی والے
گیا کفر کا پھیل اندھیر دل میں
تو قندیل ایماں جلا کملی والے
نہ ہو تیرگی قبر میں بعد مردن
نظر آ تو نور الہدیٰ کملی والے
گئی ظلمت غم ہوئی شادمانی
مہ دید روشن ہوا کملی والے
جو مہر قیامت سے گھبرائیں ان کو
تو زلفوں کے سایہ میں لا کملی والے
رہے گی نظر ماہ گردوں کی تیرہ
نہ چمکا جو مہر و وفا کملی والے
گھریں کفر کی تیرگی میں نہ مومن
جو اسلام ہو پر ضیا کملی والے
جلالیؔ سیہ بختیوں سے ہے عاری
دکھا جلوۂ رخ ذرا کملی والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.