بولے ملک کہ ہے معراج
دلچسپ معلومات
دادرہ نعتیہ
بولے ملک کہ ہے معراج
رکھ لے نور کا سر پر تاج
تیرے لئے پیمبر آج
اٹھے ادب کو عظمت والے
دیکھی جب حوروں نے شان
ماہ عرب تری اس آن
کرنے لگیں فدا وہ جان
ہونے لگے ملک متوالے
آئی ندا کہ اے محبوب
میرا پیار ہے تجھ پر خوب
تو جن جن کو تھا مرغوب
ان کی آنکھ پر پردہ ڈالے
کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے
سے غلماں کیسی حور
دیکھے کوئی نہ تیرا نور
ہے یہ بات ہمیں منظور
عاجز رہے تمنا والے
کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے
پردہ اٹھا سر قوسین
آ یاں جلد نہ کر بے چین
تیرے لئے نبی کونین
ہیں ہیں دیکھ وہ چاہت والے
کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے
کیسا عطا ہے تجھ کو اوج
تیری طرف ہے دین کی فوج
کیسی ہوئی ہماری موج
تجھ پر نبی شفاعت والے
کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے
قند نعت کا چھک کر ذوق
عشق نبی کا رکھ کر شوق
اے کر تو مضمون کو فوق
کو سے خلد جلالیؔ پا لے
کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.