Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

بولے ملک کہ ہے معراج

علاؤالدین جلالی

بولے ملک کہ ہے معراج

علاؤالدین جلالی

MORE BYعلاؤالدین جلالی

    دلچسپ معلومات

    دادرہ نعتیہ

    بولے ملک کہ ہے معراج

    رکھ لے نور کا سر پر تاج

    تیرے لئے پیمبر آج

    اٹھے ادب کو عظمت والے

    دیکھی جب حوروں نے شان

    ماہ عرب تری اس آن

    کرنے لگیں فدا وہ جان

    ہونے لگے ملک متوالے

    آئی ندا کہ اے محبوب

    میرا پیار ہے تجھ پر خوب

    تو جن جن کو تھا مرغوب

    ان کی آنکھ پر پردہ ڈالے

    کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے

    سے غلماں کیسی حور

    دیکھے کوئی نہ تیرا نور

    ہے یہ بات ہمیں منظور

    عاجز رہے تمنا والے

    کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے

    پردہ اٹھا سر قوسین

    آ یاں جلد نہ کر بے چین

    تیرے لئے نبی کونین

    ہیں ہیں دیکھ وہ چاہت والے

    کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے

    کیسا عطا ہے تجھ کو اوج

    تیری طرف ہے دین کی فوج

    کیسی ہوئی ہماری موج

    تجھ پر نبی شفاعت والے

    کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے

    قند نعت کا چھک کر ذوق

    عشق نبی کا رکھ کر شوق

    اے کر تو مضمون کو فوق

    کو سے خلد جلالیؔ پا لے

    کرسی لگی یہ کرنے شور آئے عرش کے زینت والے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے