Font by Mehr Nastaliq Web

خوبی_و_حسن میں بے_کیف_و_م توہی توہی توہی تو ہے

علی حسین اشرفی

خوبی_و_حسن میں بے_کیف_و_م توہی توہی توہی تو ہے

علی حسین اشرفی

MORE BYعلی حسین اشرفی

    خوبی و حسن میں بے کیف و م توہی توہی توہی تو ہے

    راز دل عاشق کا محرم توہی توہی توہی تو ہے

    تیرے تیر نگاہ کا زخمی نالہ و آہ کرے گا کیوں کر

    زخم بھی توہی توہی مرہم توہی توہی توہی تو ہے

    لاکھ چھپا پر چھپ نہیں سکتا عاشق کی نظروں سے پیارے

    خوب تجھے پہچان گیے ہم توہی توہی توہی تو ہے

    صورت انساں میں جب آیا کس کس نام سے جلوہ دکھایا

    ہر شان و ہر آن میں ہر دم توہی توہی توہی تو ہے

    آدم و نوح و خلیل و موسیٰ یہ سب نام تعین کے ہیں

    غور سے سوچے دل میں جس دم توہی توہی توہی تو ہے

    شکل عرب میں ہو کر ظاہر نام محمد اپنا بنایا

    صلی اللہ علیہ وسلم توہی توہی توہی تو ہے

    غوث جیلاں اشرف سمناں آئینۂ رخسار ہیں تیرے

    اشرفیؔ مسکیں میں ہمدم توہی توہی توہی تو ہے

    مأخذ :
    • کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 73)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے