خوبی_و_حسن میں بے_کیف_و_م توہی توہی توہی تو ہے
خوبی و حسن میں بے کیف و م توہی توہی توہی تو ہے
راز دل عاشق کا محرم توہی توہی توہی تو ہے
تیرے تیر نگاہ کا زخمی نالہ و آہ کرے گا کیوں کر
زخم بھی توہی توہی مرہم توہی توہی توہی تو ہے
لاکھ چھپا پر چھپ نہیں سکتا عاشق کی نظروں سے پیارے
خوب تجھے پہچان گیے ہم توہی توہی توہی تو ہے
صورت انساں میں جب آیا کس کس نام سے جلوہ دکھایا
ہر شان و ہر آن میں ہر دم توہی توہی توہی تو ہے
آدم و نوح و خلیل و موسیٰ یہ سب نام تعین کے ہیں
غور سے سوچے دل میں جس دم توہی توہی توہی تو ہے
شکل عرب میں ہو کر ظاہر نام محمد اپنا بنایا
صلی اللہ علیہ وسلم توہی توہی توہی تو ہے
غوث جیلاں اشرف سمناں آئینۂ رخسار ہیں تیرے
اشرفیؔ مسکیں میں ہمدم توہی توہی توہی تو ہے
- کتاب : تحائف اشرفی (Pg. 73)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.