مالک الملک لا شریک لہ
وحدہ لا الہ الا ہو
شمس تبریز گر خدا طلبی
خوشبو خانہ لا الہ الا ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
یہ زمیں جب نہ تھی یہ جہاں جب نہ تھا
چاند سورج نہ تھے آسماں جب نہ تھا
راز حق بھی کسی پر عیاں جب نہ تھا
تب نہ تھا کچھ یہاں تھا مگر تو ہی تو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
پہنچے معراج میں عرش تک مصطفیٰ
جب نہ معبود بندے میں پردہ رہا
جب ملائک نے حضرت سے جھک کر کہا
ساری مخلوق میں حق نما تو ہی تو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
الله ہو اللہ ہو اللہ ہو
کیوں پیا ابن حیدرؑ نے جام فنا
کھال کھنچوائی تبریز نے کیوں بھلا
دار پر چڑھ کے منصور نے کیا کہا
سب بنا کے کھلونے رہا تو ہی تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
لا الہ تیری شان یا وحدہ
تو خیال و تجسس تو ہی آرزو
آنکھ کی روشنی دل کی آواز تو
تھا بھی تو ہے بھی تو ہوگا بھی تو ہی تو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
ثنا بشر کے لیے بشر ثنا کے لیے
تمام حمد سزاوار ہے خدا کے لیے
عطا کے سامنے یا رب خطا کا ذکر ہی کیا
تو عطا کے لیے ہے بشر خطا کے لیے
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
اللہ ہو اللہ ہو اللہ ہو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.