قدم رک گئے ہیں جبیں جھک گئی ہے نہ جانے یہ کیسا مقام آ گیا ہے
قدم رک گئے ہیں جبیں جھک گئی ہے نہ جانے یہ کیسا مقام آ گیا ہے
امیر بخش صابری
MORE BYامیر بخش صابری
قدم رک گئے ہیں جبیں جھک گئی ہے نہ جانے یہ کیسا مقام آ گیا ہے
نگاہوں میں باب السلام آ گیا ہے زباں پر محمد کا نام آ گیا ہے
میں مکے سے جس دم مدینے چلا ہوں کرشمہ یہ معجز نما دیکھتا ہوں
محمد کے در پہ ادا سجدہ کرنے میرے ساتھ بیت الحرام آ گیا ہے
کبھی گرد روضے کے میں گھومتا ہوں کبھی روضے کی جالیاں چومتا ہوں
محمدؐ کا دیوانہ کہتے ہیں مجھ کو یہ دیوانہ پن میرے کام آ گیا ہے
جدھر دیکھتا ہوں ادھر ہیں چمکتے محمدؐ کے حسن منور کے جلوے
کسے تاب ہے جو کہ نظریں اٹھائے حسینان کل کا امام آ گیا ہے
کہیں انبیا بھی مؤدب کھڑے ہیں فرشتے کہیں سر جھکائے پڑے ہیں
مچی دھوم ہر سو مقام ادب ہے کہ دربار خیر الانام آ گیا ہے
یہ سب کملی والے کا لطف و کرم ہے کہ چھایا ہوا ہر سو ابر کرم ہے
پیو بادہ نوشہ یہ پینے کا دن ہے کہ گردش میں کوثر کا جام آ گیا ہے
امیرؔ حزیں جب مدینے میں پہنچا مچی دھوم ہر سو ہوا ہے یہ چرچا
چلو چل کے دیکھیں محمدؐ کے در پر جو بے دام بکنے غلام آ گیا ہے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.