Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

کہوں کس شان سے وہ تاجدار_مرسلاں آیا

امیر بخش صابری

کہوں کس شان سے وہ تاجدار_مرسلاں آیا

امیر بخش صابری

MORE BYامیر بخش صابری

    کہوں کس شان سے وہ تاجدار مرسلاں آیا

    نظر والے پکار اٹھے مکین لا مکاں آیا

    جسے ہو ذوق نظارہ کرے تاب نظر پیدا

    کہ بے پردہ شہنشاہ حسینان جہاں آیا

    لپٹ کر ان کے دامن سے لگی دل کی بجھا لوں گا

    اگر کوئی مدینے کی طرف سے کارواں آیا

    اے ذوق بندگی اب میری تو ہی آبرو رکھنا

    جبین شوق کے سجدوں کا وقت امتحاں آیا

    یہ وہ بحر تصور ہے پتہ چلتا نہیں کچھ بھی

    کہاں تھا میں خیال یار میں ڈوبا کہاں آیا

    طبیبو میری بالیں سے چلے جاؤ چلے جاؤ

    میں جس کا راز ہوں دیکھو وہ میرا رازداں آیا

    وہ آئے تو جہان قالب بے جاں میں جاں آئی

    مسیحائے زماں آیا وہ جان دو جہاں آیا

    گنہ گارو نہ گھبراؤ نہ گھبراؤ نہ گھبراؤ

    وہ نور لم یزل بن کر شفیع مجرماں آیا

    امیرؔ صابر کی سجدوں کی مستی رقص کرتی ہے

    نظر کے سامنے جس دم کسی کا آستاں آیا

    مأخذ :
    • کتاب : Kalaam-e-Ameer Sabri (Pg. 10)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے