Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

اللہ اللہ مدینہ جو قریب آتا ہے

امیر مینائی

اللہ اللہ مدینہ جو قریب آتا ہے

امیر مینائی

اللہ اللہ مدینہ جو قریب آتا ہے

خود بہ خود سر پئے تسلیم جھکا جاتا ہے

جو مدینے کی طرف جاتے ہیں ان کو رضوان

دل میں دیتا ہے جگہ آنکھوں پہ بٹھلاتا ہے

اک ذرا روضہ پر نور کا رتبہ دیکھو

عرش قندیل چڑھانے کے لیے لاتا ہے

واہ رے شوق جب آتا ہے زیارت کا خیال

دل تڑپ کر مرے پہلو سے نکل جاتا ہے

ہند سے کوئی کہیں جائے یہی کہتا ہوں

کہ مسافر یہ مدینے کی طرف جاتا ہے

اب تو ایسا کوئی سامان الٰہی ہو جائے

کہ مدینے کو چلوں جی مرا گھبراتا ہے

میں کہوں روضہ پر نور رہا کتنی دور

ساتھ والے کہیں اب آتا ہے اب آتا ہے

دونوں بے تاب ہیں حضرت کی زیارت کے لیے

دل کو سمجھاتا ہوں میں دل مجھے سمجھاتا ہے

جلوہ فرما ہوں جو حضرت ابھی روشن ہو جائے

دم مرا تیرگی قبر سے گھبراتا ہے

دل مرا کہتا ہے منہ کر کے مدینے کی طرف

اس طرف کوئی مجھے کھینچے لیے جاتا ہے

اس گنہ گار کو محشر میں نہ بلوائیں حضورؐ

رو سیہ سامنے آتے ہوئے شرماتا ہے

کیوں نہ ہر روز تصور پہ ہوں میں اپنے نثار

تیری تصویر یہ شب بھر مجھے دکھلاتا ہے

کسی کروٹ کسی پہلو نہیں لیٹا جاتا

دن کو آرام نہ راتوں کو قرار آتا ہے

ضد ہے راحت سے اسے نیند کا یہ دشمن ہے

جب ذرا آنکھ جھپک جاتی ہے چونکاتا ہے

سب سے بد تر ہے امیرؔ اس میں نہیں شک کوئی

لاج اس کی ہے ضرور آپ کا کہلاتا ہے

ویڈیو
This video is playing from YouTube

Videos
This video is playing from YouTube

نصرت فتح علی خان

نصرت فتح علی خان

Additional information available

Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

OKAY

About this sher

Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

Close

rare Unpublished content

This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

OKAY
بولیے