ابتدا_و_انتہائے_مصطفیٰؐ
ابتدا و انتہائے مصطفیٰؐ
جانتا ہے بس خدائے مصطفیٰؐ
خاک پا اس کی ہے جنت کا عبیر
دل سے ہے جو خاک پائے مصطفیٰؐ
ہشت جنت شش جہت ہفت آسماں
سب ہوئے پیدا برائے مصطفیٰؐ
ماسوائے حق جو ہیں فانی ہیں سب
حق کہاں ہیں ماسوائے مصطفیٰؐ
لا مکاں میں ہم نشین حق ہوئے
کس قدر برتر ہے پائے مصطفیٰؐ
مصطفیٰؐ ہیں خلق کے حاجت روا
ہے خدا حاجت روائے مصطفیٰؐ
اولیا سارے قضائے انبیا
انبیا ہیں سب قضائے مصطفیٰؐ
حشر میں گھیرے تھے کیا مجھ کو گناہ
چل دیے جس وقت آئے مصطفیٰؐ
فقر سے شاہی سے مطلب کچھ نہیں
میں ہوں راضی جو رضائے مصطفیٰؐ
مشکلیں کیا نزع میں آساں ہوئیں
وقت پر تشریف لائے مصطفیٰؐ
طور کا جلوہ تھا جلوہ آپ کا
لن ترانی تھی صدائے مصطفیٰؐ
جان حضرت جان تن حضرت کا تن
دست و پا ہیں دست و پائے مصطفیٰؐ
اولیا و انبیا محشر کے دن
سب کریں گے اقتدائے مصطفیٰؐ
ہے عجب کشور مرے دل کا امیرؔ
دل میں والی ہے ولائے مصطفیٰؐ
- کتاب : محامد خاتم النبیین (Pg. 40)
- Author : امیر مینائی
- مطبع : منشی نولکشور، لکھنؤ، (1930)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.