Font by Mehr Nastaliq Web
Sufinama

امیرالمؤمنیں را می پرستم

امیر خسرو

امیرالمؤمنیں را می پرستم

امیر خسرو

MORE BYامیر خسرو

    دلچسپ معلومات

    منقبت در شان حضرت علی مرتضیٰ (نجف-عراق)

    امیرالمؤمنیں را می پرستم

    امام المتقیں را می پرستم

    میں مؤمنین کے امیر کا پرستار ہوں، میں متقیوں کے امام کا پرستار ہوں۔

    نبی منی، فتیٰ گفت امت جبرئیل

    امام ایں چنیں را می پرستم

    میں ایسے امام کا پرستار ہوں جس کے بارے میں نبی کریم کا ارشاد ہے کہ وہ مجھ سے ہے اور جس کی شان میں جبریل نے لافتیٰ کہا۔

    وصی و ابن عم و یار احمد

    امام السابقیں را می پرستم

    میں سابقینِ اسلام کے امام کا پرستار ہوں جو نبی کا دوست اور چچا زاد بھائی اور وصی ہے۔

    علی والی شمشیر دو پیکر

    امام الناصریں را می پرستم

    میں حضرت علی صاحب ذوالفقار اور دینِ حق کی نصرت کرنے والے امام کا پرستار ہوں۔

    وِلا! از عشق آں شہ رو نگرواں

    امام العاشقیں را می پرستم

    اے دل اس شاہ ولایت کے عِشق سے غافل رہ میں عاشقوں کے امام کا پرستار ہوں۔

    علی را منقبت ہاگفت یزداں

    امام الراشدیں را می پرستم

    خدا نے علی کی توصیف بیان کی ہے، میں ہدایت یافتوں کے امام کا پرستار ہوں۔

    کدام است چوں علی برکند خیبر

    امام الا شجعیں را می پرستم

    کون ہے جو علی کی طرح در خیبر اکھاڑ دے، میں بہادروں کے امام کا پرستار ہوں۔

    مرا عشق است بر اولادِ حیدر

    امام العارفیں را می پرستم

    مجھ کو اولاد علی سے عشق ہے اس لیے میں عارفین کے امام کا پرستار ہوں۔

    قسیم النار و جنت شاہ مرداں

    امام القاسمیں را می پرستم

    شاہِ مرداں دوزخ اور جنت کے تقسیم کرنے والے ہیں، میں قاسمین کے امام کا پرستار ہوں۔

    تو خسروؔ مذہب خود را بگوئی

    امام راستیں را می پرستم

    اے خسروؔ تو اپنا مذہب بیان کر کہ میں امام برحق کا پرستار ہوں۔

    مأخذ :
    • کتاب : اؤلیائے کرام اور شعرائے عظام آستانۂ مولیٰ علی پر (Pg. 154)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 8-9-10 December 2023 - Major Dhyan Chand National Stadium, Near India Gate - New Delhi

    GET YOUR PASS
    بولیے