کرم کی اک نظر مجھ پر مرے سرکار ہو جائے
کرم کی اک نظر مجھ پر مرے سرکار ہو جائے
تڑپتا دل ہے میرا آپ کا دیدار ہو جائے
کہاں ایسے عمل میرے کہ میں بخشا جاؤں محشر میں
نظر آقا کی ہو جائے تو بیڑا پار ہو جائے
خدا کا فضل ہو جائے خدا کا فضل ہو جائے
نبی کے نام پر قرباں مرا گھر بار ہو جائے
میرے آقا یہی ایک آرزو دل میں مچلتی ہے
مدینہ دیکھ لوں میں بھی کرم سرکار ہو جائے
فقط اتنا سبب ہے بزم محشر کے سجانے کا
بروز حشر تمہاری شان کا اظہار ہو جائے
بڑا ہی فضل ہو جائے اگر تشریف لے آئیں
قدم سے آپ کے محفل گلِ گلزار ہو جائے
تصور میں کمال اتنا مجھے اللہ مل جائے
میں جب چاہوں مدینے کا مجھے دیدار ہو جائے
- کتاب : دیوانِ انیس (Pg. 15)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.