قربان ہو رہی ہے اب مجھ پر بہار ہے
قربان ہو رہی ہے اب مجھ پر بہار ہے
تم نے جو کہہ دیا ہے مجھے تم سے پیار ہے
واعظ نہ کر نصیحت جام و شراب کی
تو جانتا نہیں ہے مجھے حکم یار ہے
رہتی ہے ہر گھڑی تری تصویر سامنے
کیا ہو مرا علاج مجھے تم سے پیار ہے
اٹھ جاؤں تیرے در سے ممکن کہاں ہے یہ
قدموں میں آپ کے مری ہستی نثار ہے
کیا میری کیفیت ہے نہیں جانتا کوئی
ایسی پلائی تونے کہ اب تک خمار ہے
کیا دیکھوں غیر کی طرف جچتا نہیں کوئی
میرا تو جان و دل تمہیں پر نثار ہے
منہ پھیرنا بھی ان کا محبت سے ہے انیسؔ
روٹھیں گے نہ مجھ سے مجھے اعتبار ہے
- کتاب : دیوانِ انیس (Pg. 69)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.