نبی کی رضا ہو جدھر اللہ اللہ
نبی کی رضا ہو جدھر اللہ اللہ
ہو مرضی خدا کی ادھر اللہ اللہ
ہوا میرے آقا کا جب ایک اشارہ
دو ٹکڑے ہوا ہے قمر اللہ اللہ
ملی جب درختوں کو دعوت نبی کی
اکھڑ آئے جڑ سے شجر اللہ اللہ
درود اور سلام آئے جس کو خدا کا
نہیں کوئی ایسا بشر اللہ اللہ
رہ پل صراط طے کرے گی جو امت
بچھا دیں گے پر جبرئیل اللہ اللہ
نہیں کوئی شیطاں ٹھہرتا وہاں پر
گزرتے جہاں سے عمر اللہ اللہ
علی مرتضیٰ تو ہیں باب ولایت
ہے سب کا وہیں سے گزر اللہ اللہ
نبی کے نواسوں نے دین نبی پر
کیا سارا قربان گھر اللہ اللہ
انیسؔ سر بلندی ملے گی اسی دن
کٹے جو محبت میں سر اللہ اللہ
- کتاب : دیوانِ انیس (Pg. 14)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.