Font by Mehr Nastaliq Web

شگفتہ تر ہے عالم میں عرب کا گلستاں اب بھی

اشرف سرحدی

شگفتہ تر ہے عالم میں عرب کا گلستاں اب بھی

اشرف سرحدی

MORE BYاشرف سرحدی

    شگفتہ تر ہے عالم میں عرب کا گلستاں اب بھی

    ہر اک گل ہے وہاں کا غیرت باغ جناں اب بھی

    عرب کے جاہلوں کو نطق حضرت نے جو بخشا تھا

    وہی طرز تکلم ہے وہی حسن بیاں اب بھی

    وہ چوکھٹ جس پہ سر رکھا محمد کے غلاموں نے

    وہ چوکھٹ کہ جو ہے سجدہ گاہ قدسیاں اب بھی

    زمانے بھر کے ٹھکرائے ہوؤں کو امن ملتا ہے

    حصار عافیت ہے مصطفیٰ کا آستاں اب

    وہ صحرا جس میں پہلے نغمہ توحید گونجتا تھا

    وہیں جا کر تو ہوگی روح انساں شادماں اب بھی

    مجھے مایوس کیا کرتا خیال دورئی منزل

    کہ میرا جذبۂ شوق زیارت ہے جواں اب بھی

    میں اے اشرفؔ کسی کی نعت میں تقلید کرتا ہوں

    جدا ہے ہر سخنور سے میرا طرز بیاں اب بھی

    مأخذ :
    • کتاب : گلدستۂ نعت (Pg. 117)

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے