خدائی کا مخزن وجود محمد شہنشاہ خیرالبشر آ رہا ہے
خدائی کا مخزن وجود محمد شہنشاہ خیرالبشر آ رہا ہے
عزیزالدین رضواں قادری
MORE BYعزیزالدین رضواں قادری
خدائی کا مخزن وجود محمد شہنشاہ خیرالبشر آ رہا ہے
وہی نور ہے جس سے تخلیقِ عالم، وہی نور پیشِ نظر آ رہا ہے
یہ نورانی صورت، یہ سنجیدہ فطرت، میرے مصطفیٰ کی ہے پاکیزہ سیرت
خدا کی قسم یہ خدا کا کرم ہے، سمجھ میں وجودِ بشر آ رہا ہے
عجب طرح کی رہنمائی ہے اُن کی، خدا بھی ہے انکار خدائی بھی اُن کی
ذرا غور سے دیکھو اے بزم والو، ہمارے دلوں میں اثر آ رہا ہے
نظر جب سے اہلِ نظر سے لڑی ہے، خدائی کے جلووں میں ہلچل پڑی ہے
خدا خود محمد کی صورت میں آ کر، ادھر آ رہا ہے ادھر جا رہا ہے
یہ مسرور دل اور یہ عرفانی باتیں یہ میخانہ معرفت کی ہیں راتیں
اثر جام وحدت کا ہم سے نہ پوچھو، مزاہم کو شام و سحر آ رہا ہے
کتابِ شریعت کا پہلا سبق ہے اسی میں محمد کا ہے راز پنہاں
محمد کو پاؤ تو تسکین ہوگی کہ آگے کھٹن اک سفر آ رہا ہے
زبان پر صداقت کا کلمہ ہے جاری تصوف کے میخانہ کا ہے یہ پجاری
یہ ہی تو ہے رضواںؔ غلام محمد، جھکائے ہوئے اپنا سر آ رہا ہے
- کتاب : الکبیر (Pg. 370)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.